Loading Now

مسلسل 30 روزے رکھنے سے جسم پر کیا اثرات ہوتے ہیں اور یہ صحت کے لیے کتنا مفید ہے؟

مسلسل 30 روزے رکھنے سے جسم پر کیا اثرات ہوتے ہیں اور یہ صحت کے لیے کتنا مفید ہے؟

تکنیکی طور پر انسان کا جسم روزہ شروع ہونے کے 8 گھنٹے تک بلکل نارمل رہتا ہے۔ یہ وہ وقت ہے جب معدہ میں موجود خوراک مکمل ہضم ہو جاتی ہے۔

ہر سال کروڑوں مسلمان سحر سے لے کر مغرب تک روزہ رکھتے ہیں۔

پچھلے کئ برسوں سے دنیا کے آدھے شمالی علاقوں میں رمضان موسم گرما میں آتا رہا ہے اور اس سال یہ موسم بہار میں آیا ہے۔

مراد یہ کہ دن گرمیوں کے مقابلے چھوٹے ہیں اور دنیا کے مختلف علاقوں میں روزے کا دورانیہ 12 سے 17 گھنٹے ہے۔

کیا روزہ رکھنا صحت کے لیے فائدہ مند ہے اور انسان لگاتار 30 روزے رکھے تو انسان کے جسم پر کیا اثرات ہوتے ہیں؟

سب سے مشکل وقت: شروع کے دو دن

تکنیکی طور پر انسان کا جسم روزہ شروع ہونے کے 8 گھنٹے تک بلکل نارمل رہتا ہے۔ یہ وہ وقت ہے جب معدہ میں موجود خوراک مکمل ہضم ہو جاتی ہے۔

اس کے بعد جسم جگر اور پٹھوں میں موجود گلوکوز استعمال کرنا شروع کر دیتا ہے۔ جب گلوکوز ختم ہو جاتی ہے تو جسم چربی پگھلا کر توانائ حاصل کرتا ہے۔

پہلے چند مشکل ہوتے ہیں۔ جسم میں موجود چربی کا بطور خوراک استعمال سے وزن گھٹنا شروع ہو جاتا ہے۔ کولیسٹرول میں کمی ہوتی ہے اور شوگر کا خطرہ بھی کم ہو جاتا ہے۔

لیکن شوگر کم ہونے سے کمزوری اور تھکاوٹ کا احساس جسم میں محسوس ہوتا ہے۔ اس ک علاوہ سر درد، سر چکرانا، متلی، اور سانس سے بدبو جیسی شکایات ہو سکتی ہیں۔

یہ وہ ٹائم ہے جب بہت ذیادہ بھوک لگنا شروع ہو باتی ہے۔

تیسرے سے ساتواں دن: پانی کی کمی

روزے کا عادی ہونے کے بعد جسم چربی کو پگھلا کر اس سے گلوکوز بنانا شروع کر دیتا ہے۔ اس لیے افطاری کے بعد ذیادہ ہو جاتی ہے۔ (dehydration) مقدار میں پانی پینا چاہیے کیوں کے روزے میں پسینہ آنے کی وجہ سے پانی کی کمی

اس دوران کھانوں میں ‘طاقت والی خوراک’ شامل کریں۔ یہ ضروری ہے کہ خوراک متوازن ہو اور نمک، لحمیات، اور پانی شامل رکھیں۔

آٹھ سے 15 دن: عادت بن جاتی ہے

ان روزوں میں انسان کی عادت بن جاتی ہے تو موڈ بہتر ہونا شروع ہو جاتا ہے۔

(Ansthesia and Intensive Care Department) ڈاکٹر رزین معروف کیمبرج میں انیستھیزیا اور انٹینسیو کیئر شعبے سے وابستہ ہیں۔ اس کے علاوہ مزید فائدے بھی ہیں روزہ رکھنے کے۔

اس دوران کھانوں میں ‘طاقت والی خوراک’ شامل کریں۔ یہ ضروری ہے کہ خوراک متوازن ہو اور نمک، لحمیات، اور پانی شامل رکھیں۔ عام زندگی میں روزانہ ضرورت سے زیادہ کیلوریز استعمیل کرتے ہیں ہم۔ جس سے جسم کو کئی ضروری کام مثلا خود کو بہتر بنانے کا مناسب وقت نہیں مل پاتا۔

روزے سے یہ مسئلہ حل ہو جاتا ہے اور جسم اپنی توجہ دوسرے کاموںکی طرف کر لیتا ہے۔اس لیے روزہ جسم کو قوت مدافعت دیتا ہے اور مندمل ہونے میں مدد دیتا ہے۔

(Detoxification)سولہ تا 30 دن: زہر رفع

روزرں کے آخری دنوں میں انسانی جسم فاقہ کشی کے عمل سے مکمل طور پر آشنا ہو جاتا ہے۔

کے عمل سے گزرنا شروع ہو جاتے ہیں(detoxification)بڑی آنت، جگر، گردے، اور جلد اس دوران زہرے رفع(large intestine)

ڈاکٹر معروف کہتے ہیں: اس دوران اعضاء کے افعال بھر پور طاقت سے چلنے لگتے ہیں اور انسان کی یاداشت اور ارتکاز طاقت بہتر ہو جاتی ہے اور انسان کے اندر زیادہ طاقت آجاتی ہے۔

ان کا کہنا ہے کے: “رمضان کے روزے صحیح طریقہ کار سے رکھے جائیں تو ہر روز انسانی جسم میں طاقت کی بحالی ہوتی ہے جس سے انسان کارآمد پٹھے گلاۓ کام کر سکتا ہے۔

Post Comment

YOU MAY HAVE MISSED